Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مدت سے ادھورا ہے سراپا اپنا

صابر شاہ صابر

ایک مدت سے ادھورا ہے سراپا اپنا

صابر شاہ صابر

MORE BYصابر شاہ صابر

    ایک مدت سے ادھورا ہے سراپا اپنا

    گم ہوا جانے کہاں بھیڑ میں چہرہ اپنا

    میری خواہش کے پرندے کو قناعت ہے پسند

    سوکھی ٹہنی پہ ہی کرتا ہے بسیرا اپنا

    حرص کاروں کے خزانے کی ہوئی ہے جب سے

    خیر خیرات سے بھرتا نہیں کاسہ اپنا

    ہم نے سیکھا ہے گلابوں سے تکلم کا طریق

    کھردرا ہو نہیں سکتا کبھی لہجہ اپنا

    ہے تو عالم کی خبر اپنی خبر خاک نہیں

    اب تصور میں ہی کھلتا ہے دریچہ اپنا

    اکھڑی اکھڑی سی لگاوٹ کو محبت نہ سمجھ

    دھوپ چمکے تو ٹھہرتا نہیں سایہ اپنا

    ایک اک سانس پہ دیتے رہے جینے کا خراج

    زندگی نے نہ کیا ترک تقاضا اپنا

    آدمیت سے مزین وہ کتابیں تھیں سبک

    آج ردی سے گراں بار ہے بستہ اپنا

    صرف خوابوں پہ اجارہ تھا حقیقت پہ نہیں

    ہم سرابوں کو سمجھتے رہے دریا اپنا

    کوئی خلعت نہ عنایت کی طلب ہے صابرؔ

    ہم تو لکھتے ہیں شب و روز قصیدہ اپنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے