ایک مدت سے نہیں دیکھی ہے گھر کی صورت
ایک مدت سے نہیں دیکھی ہے گھر کی صورت
گردشیں آج بھی لپٹی ہیں سفر کی صورت
قفس جاں میں نہ روزن ہے نہ در کی صورت
کیسے دیکھوں میں یہاں شمس و قمر کی صورت
اب یہی جنگ کا عنوان بھی ہو سکتا ہے
اس نے پتھر کوئی پھینکا ہے خبر کی صورت
ماں کی آغوش سے پیوند زمیں ہونے تک
آئنے ہم نے تراشے ہیں سفر کی صورت
مکڑیاں اپنے ہی جالوں میں پھنسی بیٹھی ہیں
ابھی کل تک تو نہ تھی یہ میرے گھر کی صورت
روز اخبار اٹھاتے ہیں یہی سوچ کے ہم
کوئی مژدہ نظر آئے تو خبر کی صورت
ہم ضیاؔ سر کو بچائیں تو بچائیں کیسے
اس کا ہر وار نمایاں ہے ہنر کی صورت
- کتاب : Pas-e-Gard-e-Safar (Pg. 80)
- Author : Zia Farooqui
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.