ایک پردہ ہٹا ایک چہرہ کھلا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
ایک پردہ ہٹا ایک چہرہ کھلا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
اختر حسین جعفری
MORE BYاختر حسین جعفری
ایک پردہ ہٹا ایک چہرہ کھلا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
چاند چلتا ہوا مہر سے جا ملا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
دل سے نکلا لبوں تک سوال آ گیا اپنے رہنے سے چل کر غزال آ گیا
بند رخت صبا باب نافہ کھلا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
اپنے اپنے سفر پر پھریرے چلے رات کے لشکری منہ اندھیرے چلے
پاؤں پاؤں چلا بے سپر راستہ رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
شاخ پر پتیوں کی زبانیں کھلیں نور کی چھاؤں میں پھر دکانیں کھلیں
خواب تلنے لگے غم ترازو ہوا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
تشنگی کا ستارا زوالوں میں ہے آج اپنا سفر اپنے پیالوں میں ہے
رنگ اچھا لگا زہر میٹھا لگا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
جمع ہونے لگی فصل صدمات کی پتھروں پر ملیں چوڑیاں ہات کی
ایک فرد سزا ایک نوحہ ملا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
سطر معتوب پر عذر خواہی نہ تھی میرے خط پر کسی کی گواہی نہ تھی
فیصلہ جو ہوا آخر شب ہوا رات ڈھلنے لگی رت بدلنے لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.