Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا

عباس تابش

ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    ایک قدم تیغ پہ اور ایک شرر پر رکھا

    میری وحشت نے مجھے رقص دگر پر رکھا

    میرے مالک نے تجھے آئنہ داری دے کر

    نگراں تجھ کو مرے حسن نظر پر رکھا

    لا تعلق نظر آتا تھا بظاہر لیکن

    شہر کو اس نے مری خیر خبر پر رکھا

    زندگی تو نے قدم موڑ دیئے اور طرف

    اور اندر سے مجھے اور سفر پر رکھا

    اہل وحشت کو مگر کون بتاتا جا کر

    ہو گیا ناف غزالیں کوئی گھر پر رکھا

    کونپلیں پھوٹ پڑیں دست دعا سے میرے

    دم آمین جو میں دیدۂ تر پر رکھا

    ختم ہوتی ہی نہیں گریہ و زاری ان کی

    میر نے ہاتھ تو ہر لفظ کے سر پر رکھا

    میں نے اس ڈر سے اسے توڑ لیا ہے تابشؔ

    سوکھ جائے نہ کہیں شاخ شجر پر رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے