Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک سچ ہے جسے خوابوں نے بچا رکھا ہے

پریم رنجن انیمیش

ایک سچ ہے جسے خوابوں نے بچا رکھا ہے

پریم رنجن انیمیش

MORE BYپریم رنجن انیمیش

    ایک سچ ہے جسے خوابوں نے بچا رکھا ہے

    اس محبت کو کتابوں نے بچا رکھا ہے

    ایک بچہ کے سوالوں سے بنی ہے دنیا

    جس کو اک ماں کے جوابوں نے بچا رکھا ہے

    کوئی اچھا نہ رہے تو نہ رہے گا کچھ بھی

    تھوڑے اچھوں کو خرابوں نے بچا رکھا ہے

    دل کی دھڑکن سے تو دشوار ہوا تھا جینا

    مجھ کو دنیا کے حسابوں نے بچا رکھا ہے

    مدتیں ہو گئیں دیکھا یہ کسی نے بھی نہیں

    کون سا چہرہ نقابوں نے بچا رکھا ہے

    یہ سمندر یہ تلاطم اور اکیلی کشتی

    جس کو ہستی کے خطابوں نے بچا رکھا ہے

    سوچ کل کے لیے اتنا بھی سنجو پائے گا

    جو گناہوں سے ثوابوں نے بچا رکھا ہے

    اچھے اچھوں سے نہ ایماں کی یہ دولت سنبھلی

    اس کو ہم جیسے خرابوں نے بچا رکھا ہے

    اب گزر جائیں اسی شہر کے صحرا میں دن

    جس میں سایوں نے سرابوں نے بچا رکھا ہے

    تیرے دامن میں ہیں موتی یہ انوٹھے جن کو

    زندگی تیرے عذابوں نے بچا رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے