ایک سجدہ خوش گلو کے آگے سہواً ہو گیا
دلچسپ معلومات
شمارہ 134 جولائی تا ستمبر 1984
ایک سجدہ خوش گلو کے آگے سہواً ہو گیا
اس پہ کوئی معترض ہوگا تو قصداً ہو گیا
کفر کا فتویٰ ہوا صادر تو خوش قسمت تھا میں
تذکرہ میرا بھی ہر مسجد میں ضمناً ہو گیا
آناً فاناً میں کسی نے دستگیری کی مری
کام تھا مشکل کا اہلاً اور سہلاً ہو گیا
طوعاً و کرہاً بڑھاتے ہیں ملاقاتوں کو ہاتھ
سب سے یارانہ مرا موقوف قطعاً ہو گیا
خواب ہی اس بار دیکھا تھا کبھی میں نے جسے
دو بدو اس سے تصادم اتفاقاً ہو گیا
مستحق جنت کا اک کاوشؔ نہیں وہ بھی تو ہے
قتل میرا ایک جاہل سے جو شرعاً ہو گیا
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1571)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.