Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک سناٹا سا تقریر میں رکھا گیا تھا

تسنیم عابدی

ایک سناٹا سا تقریر میں رکھا گیا تھا

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    ایک سناٹا سا تقریر میں رکھا گیا تھا

    خواب ہی خواب کی تعبیر میں رکھا گیا تھا

    آگہی روز ڈراتی رہی منزل سے مگر

    حوصلہ پاؤں کی زنجیر میں رکھا گیا تھا

    کون بسمل تھا بتا ہی نہیں سکتا کوئی

    زخم دل سینۂ شمشیر میں رکھا گیا تھا

    ساز و آواز کے ملنے سے اثر ہونے لگا

    تیرا لہجہ مری تحریر میں رکھا گیا تھا

    دامن حسن طلب زخم کی دولت کے سوا

    درد بھی عشق کی جاگیر میں رکھا گیا تھا

    ایک منظر میں خلا پر کیا تنہائی نے

    میرا چہرہ وہیں تصویر میں رکھا گیا تھا

    خود پرستی سے بچاتا رہا ہم زاد مرا

    آئنہ نسخۂ اکسیر میں رکھا گیا تھا

    زندگی موت کے پہلو میں نمو پاتی رہی

    اک خرابہ یہاں تعمیر میں رکھا گیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے