ایک سے ایک ہے غارت گر ایمان یہاں
ایک سے ایک ہے غارت گر ایمان یہاں
اے مرے دل ترا اللہ نگہبان یہاں
چھوڑ کر جاؤں ترے شہر کی گلیاں کیسے
دل یہاں روح یہاں جسم یہاں جان یہاں
کس سے پوچھوں کہ وہ بے مہر کہاں رہتا ہے
دل بے تاب مری جان نہ پہچان یہاں
جانے اس شہر کا معیار صداقت کیا ہے
بت بھی ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں قرآن یہاں
ٹوٹ جائے تو اسے دل کا لقب ملتا ہے
چاک ہو جائے تو ہوتا ہے گریبان یہاں
اور ہوں گے جنہیں طوفان ڈبو دیتا ہے
ہم جو ڈوبے تو بہت آئیں گے طوفان یہاں
اب یہی لوگ کریں گے نئی دنیا تعمیر
تو نے دیکھا ہے جنہیں بے سر و سامان یہاں
سیفؔ کیا خوب زمانے کی ہوا بدلی ہے
تخت طاؤس پہ آ بیٹھے ہیں دربان یہاں
- کتاب : Kaf-e-gulfarosh (Pg. 29)
- Author : Saifuddin Saif
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.