ایک سے جذبے خون میں سرخی ایک ہی تھی
ایک سے جذبے خون میں سرخی ایک ہی تھی
دیس جدا تھے پیار کرنسی ایک ہی تھی
اس پر بھی بس لیلیٰ لیلیٰ لکھا تھا
اس کے پاس اگرچہ تختی ایک ہی تھی
گھوڑے بنانا چھوڑ دیے کمہاروں نے
گاؤں میں ڈوبنے والی لڑکی ایک ہی تھی
حصہ بخرے بانٹ لئے ہیں لوگوں نے
بے چارے کیا کرتے دھرتی ایک ہی تھی
پھر کوئی طوفان نہ آیا ٹھیک ہوا
ورنہ نوح کے پاس بھی کشتی ایک ہی تھی
اس کے بعد سراب تھا یا ویرانے تھے
سات زمینوں پر بھی بستی ایک ہی تھی
اپنے سامنے میں خود ہی صف آرا تھا
اور مری بندوق میں گولی ایک ہی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.