ایک سے پڑتے ہیں دونوں مقبروں پر پھول بھی
ایک سے پڑتے ہیں دونوں مقبروں پر پھول بھی
جنت الفردوس میں قاتل بھی ہے مقتول بھی
دیکھ اے دنیا ہمیں ترتیب دینا چھوڑ دے
تو بگاڑے گی ہمارا روز کا معمول بھی
ان حسیں ہاتھوں نے لکھ کر جب مٹایا میرا نام
میں یکا یک ہو گیا گمنام بھی مقبول بھی
یہ جو طعنے دے رہی ہے برق رفتاری مجھے
وجد میں آ جاؤں تو پائے نہ میری دھول بھی
ان دنوں سب زاویے اک شکل پر مرکوز تھے
جن دنوں ایجاد کے رستے میں تھا شاقول بھی
اک سخن پر داد مل جاتی ہے اک پر لعن طعن
بات میں معقول بھی کرتا ہوں نامعقول بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.