ایک ستارہ ٹوٹ کے چکنا چور ہوا
ایک ستارہ ٹوٹ کے چکنا چور ہوا
اس کے آ جانے سے اتنا نور ہوا
اپنے مطابق سب نے اپنا ہجر چنا
کون کسی کی خاطر کس سے دور ہوا
اس کے دل پر عشق تجلی اتری تھی
دھیرے دھیرے وہ پتھر بھی طور ہوا
دل مندر میں یار کی پوجا ہوتی ہے
یعنی کہ یہ عشق نہیں کافور ہوا
ہنستے ہنستے دی تھی اس نے کن کی سدا
اور تماشہ پھر دیکھو بھرپور ہوا
قصہ جتنے ہجر زدہ تھے یاد رہے
مل کے بچھڑنا ایسے ہی دستور ہوا
سب نے اس کے پیروں میں جاگیر دھری
پھر میں بھی دل دھرنے کو مجبور ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.