ایک سورج کو سرخ رو کر کے
ایک سورج کو سرخ رو کر کے
لوٹ آئی ہوں اس کو چھو کر کے
بے غرض آج تک ملا نہ کوئی
تھک گئی میں بھی جستجو کر کے
زہر کا جام ہی پلائیں گے
لوگ میٹھی سی گفتگو کر کے
مجھ پہ انگلی اٹھائیے لیکن
آئنہ اپنے رو بہ رو کر کے
تیری یادیں مری عبادت ہیں
سوچتی ہوں تجھے وضو کر کے
تیری جانب چلے ہیں دیوانے
اپنے زخموں کو پھر رفو کر کے
ہم نے دل سے پکارا اس کو غزل
اپنے چہرے کو قبلہ رو کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.