Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک طرف سے اندھے ہوتے ہیں

نسیم نازش

ایک طرف سے اندھے ہوتے ہیں

نسیم نازش

MORE BYنسیم نازش

    ایک طرف سے اندھے ہوتے ہیں

    کیسے یہ آئینے ہوتے ہیں

    کسی کو جو کوئی رنج نہیں دیتے

    لوگ وہ کتنے اچھے ہوتے ہیں

    تنہائی کا خوف تھکاتا ہے

    یا پھر بوجھل رستے ہوتے ہیں

    آنکھیں ان کو دیکھ نہیں پاتیں

    دیواروں میں چہرے ہوتے ہیں

    جلتی ہیں جب قربت کی شمعیں

    کتنے روشن لمحے ہوتے ہیں

    شام بہار کے دل کش ہاتھوں میں

    یادوں کے گلدستے ہوتے ہیں

    ان کے بغیر ہر آنگن سونا ہے

    گھر کی رونق بچے ہوتے ہیں

    جن میں دوری ربط بڑھاتی ہے

    ایسے بھی کچھ رشتے ہوتے ہیں

    باہر سے تو ہنستے ہیں نازشؔ

    اندر لوگ سسکتے ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے