ایک طرف سے اندھے ہوتے ہیں
کیسے یہ آئینے ہوتے ہیں
کسی کو جو کوئی رنج نہیں دیتے
لوگ وہ کتنے اچھے ہوتے ہیں
تنہائی کا خوف تھکاتا ہے
یا پھر بوجھل رستے ہوتے ہیں
آنکھیں ان کو دیکھ نہیں پاتیں
دیواروں میں چہرے ہوتے ہیں
جلتی ہیں جب قربت کی شمعیں
کتنے روشن لمحے ہوتے ہیں
شام بہار کے دل کش ہاتھوں میں
یادوں کے گلدستے ہوتے ہیں
ان کے بغیر ہر آنگن سونا ہے
گھر کی رونق بچے ہوتے ہیں
جن میں دوری ربط بڑھاتی ہے
ایسے بھی کچھ رشتے ہوتے ہیں
باہر سے تو ہنستے ہیں نازشؔ
اندر لوگ سسکتے ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.