Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک تو تجھ سے مری ذات کو رسوائی ملی

نیاز حسین لکھویرا

ایک تو تجھ سے مری ذات کو رسوائی ملی

نیاز حسین لکھویرا

MORE BYنیاز حسین لکھویرا

    ایک تو تجھ سے مری ذات کو رسوائی ملی

    اور پھر یہ بھی ستم ہے کہ تو ہرجائی ملی

    مسکراتا ہوں تو ہونٹوں پہ جلن ہوتی ہے

    تیری چاہت میں مجھے کرب کی یکجائی ملی

    پھر کسی خوف سے جذبوں کے بدن کانپ اٹھے

    جب بھی ان شبنمی آنکھوں سے پذیرائی ملی

    ایک یہ لوگ کہ ساتھی بھی بدل لیتے ہیں

    اک مرا دل کہ جسے ذات کی تنہائی ملی

    جس نے دل والوں کی بستی میں رہائش رکھی

    اس سیہ بخت کو برسوں کی شکیبائی ملی

    ظاہراً سب ہی لیے پھرتے ہیں روشن آنکھیں

    ورنہ کتنے ہی جنہیں روح کی بینائی ملی

    اس کی آنکھوں میں مرا نام فروزاں تھا نیازؔ

    جس کے چہرے پہ مجھے اپنی شناسائی ملی

    مأخذ :
    • کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 86)
    • Author : Niyaz Hussain Lakhvira
    • مطبع : Mavaraa Publications (1988)
    • اشاعت : 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے