ایک تم اتنا لازمی کیوں ہو
پھر میسر کبھی کبھی کیوں ہو
جس کو جانا ہے وہ چلا جائے
کہہ کے پھر مجھ کو روکتی کیوں ہو
یہ مرے ہجر کی کہانی ہے
تم اسے سن کے رو رہی کیوں ہو
تم بھی ہو کیا چراغ مفلس کا
شام ہوتے ہی بجھ گئی کیوں ہو
جب نہ پہنچے تمھارے دل تک یہ
شاعری کیا ہو شاعری کیوں ہو
دی گئی ہے ہمیں سزا میں پھر
اتنی آسان زندگی کیوں ہو
دیپ روشن ہیں اس کی یادوں کے
میرے کمرے میں تیرگی کیوں ہو
ساتھ تم ہو تو وقت اچھا ہے
اب مرے ہاتھ میں گھڑی کیوں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.