ایک اجلی دعا کا سایہ ہے
ایک اجلی دعا کا سایہ ہے
مسجد جاں میں کون آیا ہے
آنے والے دنوں کی سوچ ذرا
یہ جو تیرا ہے سب پرایا ہے
زخم دیتا ہے صرف اپنوں کو
اس نے بھی کیا مزاج پایا ہے
وقت اب کیا مطالبے ہیں ترے
ہم نے ہر قرض تو چکایا ہے
ہار کر تم سے دل محبت میں
آنسوؤں کا خراج لایا ہے
ہم اندھیرے پرکھنے والوں نے
روشنی سے فریب کھایا ہے
دوستی پیار اعتبار انیسؔ
عمر بھر بس یہ دھن کمایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.