ایک وحشت ہے رہ گزاروں میں
ایک وحشت ہے رہ گزاروں میں
قافلے لٹ گئے بہاروں میں
ساز خاموش آرزو بیمار
کوئی نغمہ نہیں ہے تاروں میں
اس طرف بھی نگاہ دزدیدہ
ہم بھی ہیں زندگی کے ماروں میں
یہ تو اک اتفاق ہے ورنہ
آپ اور میرے غم گساروں میں
آدمی آدمی نہ بن پایا
بستیاں لٹ گئیں اشاروں میں
دیکھ کر وقت کے تغیر کو
چاند سہما ہوا ہے تاروں میں
تھے کبھی روح انجمن شوکتؔ
اب تو ہیں اجنبی سے یاروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.