ایک یوسف کے خریدار ہوئے ہیں ہم لوگ
ایک یوسف کے خریدار ہوئے ہیں ہم لوگ
پھر محبت میں گرفتار ہوئے ہیں ہم لوگ
چشم رنگیں کی کرامات سے گھائل ہو کر
تیری الفت کے طلب گار ہوئے ہیں ہم لوگ
شہر خوباں کی روایات سے شورش کر کے
غم ہجراں کے سزا وار ہوئے ہیں ہم لوگ
زندگی تو نے ہمیں درد کے آنسو بخشے
پھر بھی تیرے ہی طرفدار ہوئے ہیں ہم لوگ
صبح آلام کا چہرہ نہیں دیکھا جاتا
خواب خوش رنگ سے بیدار ہوئے ہیں ہم لوگ
منزل عشق بھی ہم کو ہی ملی ہے آصفؔ
دشت و صحرا میں اگر خوار ہوئے ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.