فائدہ ہم کو مٹانے سے بھلا کیا نکلا
فائدہ ہم کو مٹانے سے بھلا کیا نکلا
سر سے سودا نہ گیا دل سے نہ جذبہ نکلا
بے مزہ ایسے ہوئے تلخئ حالات سے ہم
شہد کا ذائقہ چکھا تو وہ کڑوا نکلا
دوست جتنے تھے وہ سب ہو گئے آپس میں حریف
کیسی محفل تھی جو نکلا وہ اکیلا نکلا
دل کے ہر ٹکڑے میں محفوظ رہا عکس ترا
آئنہ ٹوٹ کے بھی آئنہ خانہ نکلا
سر راہے نہ سہی ہاں سر مقتل ہی سہی
غم سے ملنے کا چلو کچھ تو بہانہ نکلا
قہقہوں کا جو سمندر تھا ہر اک محفل میں
گھر میں وہ شخص اداسی کا جزیرہ نکلا
چشم احباب بھی نیچی ہے تو میں بھی نادم
جس کنویں میں مجھے پھینکا تھا وہ اندھا نکلا
حال دل خود ہی کہا خود ہی سنا ہے ساغرؔ
ہر مخاطب مری تقدیر سے بہرا نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.