Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فائدہ اس میں ہو یا اپنا خسارا چاہیے

انعام عازمی

فائدہ اس میں ہو یا اپنا خسارا چاہیے

انعام عازمی

MORE BYانعام عازمی

    فائدہ اس میں ہو یا اپنا خسارا چاہیے

    چاہیے تو بس وہی پروردگارا چاہیے

    اس نے مجھ سے پھول مانگا تو مجھے حیرت ہوئی

    لڑکیوں کو میں سمجھتا تھا ستارا چاہیے

    خودکشی کی راہ پر میں ہی نہیں مائل یہاں

    پیڑ بھی آواز دیتے ہیں کہ آرا چاہیے

    باغ کہتے ہیں اسے لایا کرو تم سیر کو

    پھول کہتے ہیں ہمیں اس کا اتارا چاہیے

    میں بدن اور روح میں تفریق کر سکتا نہیں

    جو تمہارے پاس ہے سارے کا سارا چاہیے

    کوئی دریا اس علاقے کی خبر گیری کو آئے

    ریت ہوتی سر زمینوں کو سہارا چاہیے

    ہم نہیں کوفی قبیلے سے جو دھوکا دیں تمہیں

    دل ہمارا چاہیے یا سر ہمارا چاہیئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے