Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فاختاؤں کے بکھیرے ہوئے پر لے جاؤ

احمد صغیر

فاختاؤں کے بکھیرے ہوئے پر لے جاؤ

احمد صغیر

MORE BYاحمد صغیر

    فاختاؤں کے بکھیرے ہوئے پر لے جاؤ

    یہ ضروری ہے یہی رخت سفر لے جاؤ

    اور تو کیا ہی بچا آنکھ کے ویرانے میں

    ہے کوئی خواب سا اک رات بدر لے جاؤ

    اے بھٹکنے کے ارادے سے نکلنے والو

    ہم سے کچھ دشت نوردی کا ہنر لے جاؤ

    ایک کشتی بڑی اترائے ہے دریا اوپر

    اس کے گالوں میں جو پڑتے ہیں بھنور لے جاؤ

    بیٹھے بیٹھے میں کہیں اور چلا جاتا ہوں

    یار تم اپنی محبت کا اثر لے جاؤ

    ہم نے جھک کر نہیں آنے کی قسم کھائی ہے

    پہلے ماتھے سے الجھتا ہوا در لے جاؤ

    حکم سلطان کی تعمیل تمہارے لیے ہے

    میں نہیں جا رہا چاہو تو یہ سر لے جاؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے