فاصلہ تجھ سے بڑھانے کے لئے سوچا ہے
فاصلہ تجھ سے بڑھانے کے لئے سوچا ہے
اب تجھے دل سے بھلانے کے لئے سوچا ہے
جو نکلتا ہے کبھی جنگ میں تلواروں سے
ہم نے وہ گیت بھی گانے کے لئے سوچا ہے
آج کی رات کوئی کام نہیں ہے ہم کو
تیری تصویر جلانے کے لئے سوچا ہے
تو نے نفرت ہی کہاں دیکھی ہے دیوانوں کی
راہ میں خاک اڑانے کے لئے سوچا ہے
آج سے رسم بدل جائے گی میخانے کی
پینے والوں نے پلانے کے لئے سوچا ہے
ہم وہ درویش ہیں گھر بار لٹا کر اپنا
جب بھی سوچا ہے زمانے کے لئے سوچا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.