فاصلے ہیں صدیوں کے اور زندگی تنہا
فاصلے ہیں صدیوں کے اور زندگی تنہا
درد سر دو عالم کا ایک آدمی تنہا
شعلۂ حوادث نے حوصلہ دیا ورنہ
بجھ کے رہ گئی ہوتی شمع زندگی تنہا
زندگی میں آمیزش ان کی رنگ بھرتی ہے
دوستی ہی کام آئے اور نہ دشمنی تنہا
پوچھتا ہے کب کوئی حال ان چراغوں کا
روشنی دکھاتے ہیں جو گلی گلی تنہا
تھی نفس نفس خوشبو تھا نظر نظر چہرہ
دن گزر گیا تنہا رات کٹ گئی تنہا
تیری پارسائی کا رہ گیا بھرم واعظ
جرم ہے مگر ناداں شغل مے کشی تنہا
گزرے ایسے لمحے بھی مجھ پہ بارہا اطہرؔ
میں نے خود کو پایا ہے انجمن میں بھی تنہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.