فیصلہ جب بھی مرے یار کیا جائے گا
فیصلہ جب بھی مرے یار کیا جائے گا
ساری بستی کو خبردار کیا جائے گا
نام لیتے ہوئے آئیں گے دوانے میرا
دشت وحشت کو اگر پار کیا جائے گا
ہم سے اندھوں کو تری شکل دکھائی دے گی
عام ایسے ترا دیدار کیا جائے گا
پہلے سب خواب زمیں برد کئے جائیں گے
پھر مجھے نیند سے بیدار کیا جائے گا
بس اسی آس پہ بیٹھے ہیں تری چوکھٹ پر
وقت آئے گا تو اظہار کیا جائے گا
لوٹ آئیں گی بہاریں مرے ویرانے میں
خشک پیڑوں کو ثمر بار کیا جائے گا
تیرے عالم کی سبھی نظم بدل سکتی ہے
ہم فقیروں کو اگر خوار کیا جائے گا
آتش ہجر میں ہو جائیں گے جب سرخ بدن
تب کہیں آگ کو گلزار کیا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.