فیصلہ کوئی مرے حق میں ہوا ہے شاید
فیصلہ کوئی مرے حق میں ہوا ہے شاید
موسم گل مرے آنگن میں رکا ہے شاید
مدتوں بعد کیا رابطہ اس نے تو لگا
اس کو احساس پشیمانی ہوا ہے شاید
آؤ اک بار کتابوں کو کھنگالا جائے
پھول جو اس نے دیا تھا وہ رکھا ہے شاید
نغمہ زن تار نفس میں ہیں اسی کی یادیں
دھڑکنوں میں بھی وہی بول رہا ہے شاید
اس سے پہلے سا روابط میں تسلسل نہ رہا
درمیاں دونوں کے اب کوئی خلا ہے شاید
وقت رخصت بھی نہ چہرے پہ شکن تھی اس کے
صاف ظاہر تھا وہ کچھ سوچ چکا ہے شاید
رت جگے کروٹیں بے چینی اداسی الجھن
اس کی یادوں کا ورق کوئی کھلا ہے شاید
مضطرب کتنے ہی سجدے ہیں جبیں پر میری
معبد عشق میں وہ جلوہ نما ہے شاید
وادیٔ جسم برودت سے دہک اٹھی ہے
فصل باراں کی ہواؤں نے چھوا ہے شاید
بارہا مشکلیں ہو جاتی ہیں آساں عنبرؔ
تیرے حق میں بھی کسی لب پہ دعا ہے شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.