Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فیصلے وہ نہ جانے کیسے تھے

فاروق انجینئر

فیصلے وہ نہ جانے کیسے تھے

فاروق انجینئر

MORE BYفاروق انجینئر

    فیصلے وہ نہ جانے کیسے تھے

    رات کی رات گھر سے نکلے تھے

    یاد آتے ہیں اب بھی رہ رہ کر

    شہر میں کچھ تو ایسے چہرے تھے

    کیا زمانہ تھا وہ کہ ہم دونوں

    ایک دوجے کا دکھ سمجھتے تھے

    کس کڑی دھوپ کے سفر میں ہیں

    نام پیڑوں پہ جن کے لکھے تھے

    جانے کس گل بدن کی یاد آئی

    فصل گل میں اداس بیٹھے تھے

    وقت سا چارہ گر بھی ہار گیا

    ہجرتوں کے تو زخم ایسے تھے

    پہلی بارش ہی لے گئی فاروقؔ

    رنگ سارے کے سارے کچے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے