Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلک کا ہر ستارہ ماہ تاباں ہو نہیں سکتا

نشاط کشتواڑی

فلک کا ہر ستارہ ماہ تاباں ہو نہیں سکتا

نشاط کشتواڑی

MORE BYنشاط کشتواڑی

    فلک کا ہر ستارہ ماہ تاباں ہو نہیں سکتا

    ہر اک ذرہ کبھی مہر درخشاں ہو نہیں سکتا

    ہر اک چشمے کا پانی آب حیواں ہو نہیں سکتا

    ہر اک قطرہ جو گرتا ہے وہ نیساں ہو نہیں سکتا

    جو بلبل سے ہو خالی وہ گلستاں ہو نہیں سکتا

    جو درد دل سے خالی ہو وہ انساں ہو نہیں سکتا

    چمن کا باغباں کوئی ستم راں ہو نہیں سکتا

    کوئی صیاد بلبل کا نگہباں ہو نہیں سکتا

    جہاں پر ہوں ارسطوؔ اور لقماںؔ زینت محفل

    وہاں کا صدر محفل کوئی ناداں ہو نہیں سکتا

    وفا کر کے بھی ہم ہیں تختۂ مشق ستم رانی

    جفا کاروں سے اپنا عہد و پیماں ہو نہیں سکتا

    دھرم کو دین کو مذہب کو آپس میں جو ٹکرائے

    وہ ہندو ہو نہیں سکتا مسلماں ہو نہیں سکتا

    ترے بہر سکوں میں ایک طوفاں کی ضرورت ہے

    تڑپ پیدا نہ ہو جب تک وہ طوفاں ہو نہیں سکتا

    اٹھا لاؤں نہ جب تک آسماں سے ماہ و انجم کو

    مرے ظلمت کدہ میں یوں چراغاں ہو نہیں سکتا

    چمن والو نہ ہو جس خوں میں رنگ و بوئے آزادی

    کٹا کر سر بھی وہ خون شہیداں ہو نہیں سکتا

    نشاطؔ دل حزیں ٹکرائیں گے جا کر فلک سے یہ

    اگر ان درد کے نالوں کا درماں ہو نہیں سکتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے