Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلک کے نہ ان ماہ پاروں کو دیکھو

آنند نرائن ملا

فلک کے نہ ان ماہ پاروں کو دیکھو

آنند نرائن ملا

MORE BYآنند نرائن ملا

    فلک کے نہ ان ماہ پاروں کو دیکھو

    جو مٹی میں ہیں ان ستاروں کو دیکھو

    کبھی کارواں بھی نمودار ہوگا

    نگاہیں جمائے غباروں کو دیکھو

    نکل کر کبھی شہر سود و زیاں سے

    محبت کے اجڑے دیاروں کو دیکھو

    چمن میں یہ کس چال سے چل رہے ہو

    نہ پھولوں کو دیکھو نہ خاروں کو دیکھو

    زباں حسن کی معتبر کب ہوئی ہے

    کنایوں کو سمجھو اشاروں کو دیکھو

    مصلح قطاریں ادھر بھی ادھر بھی

    ذرا امن کی راہ گزاروں کو دیکھو

    چمن کی خزاں پر نہ آنسو بہاؤ

    نظر ہے تو کل کی بہاروں کو دیکھو

    نہ دیکھو درختوں کی دوری چمن میں

    لپٹتی ہوئی شاخساروں کو دیکھو

    ذرا جھانک کر غرفۂ میکدہ سے

    ترستے لبوں کی قطاروں کو دیکھو

    کسی کے ستم کو بھی سمجھتے توجہ

    ارے ان تغافل کے ماروں کو دیکھو

    وہ دور حیات جہاں آ گیا ہے

    بھنور میں رہو اور کناروں کو دیکھو

    بڑھو اور ہاتھوں کا اک پل بنا لو

    کناروں سے کب تک سواروں کو دیکھو

    بنائے بقا دھمکیوں پر فنا کی

    نئے جگ کے پروردگاروں کو دیکھو

    کبھی نام ملاؔ نہ آیا زباں تک

    یہ دنیا ہے ملاؔ کے یاروں کو دیکھو

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 406)
    • Author : Khaliq Anjum
    • مطبع : National Council for Promotion of Urdu Language-NCPUL (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے