فلک کے پار اڑانوں کی حد نہیں ہوتی
فلک کے پار اڑانوں کی حد نہیں ہوتی
وگرنہ دوسری جانب بھی اک زمیں ہوتی
اگر روایتی مفہوم بھول کر دیکھیں
تو کیا سویر بھی کچھ شام سی نہیں ہوتی
وہ اس طرح مری ہوتی نہیں اگر اس کی
سہیلیوں میں کوئی اور بھی حسیں ہوتی
صدائیں توڑ نہ پاتیں خمار کا عالم
اگر وہ آنکھ مرے خواب کی امیں ہوتی
وہ مجھ کو دیکھنے میرے قریب آیا ہے
یہ دھند سارے مہینوں میں کیوں نہیں ہوتی
مجھے زمین سے پانی نہیں ملا حارثؔ
وگرنہ چھاؤں بھی میری یہیں کہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.