Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلک کو جیسے ستاروں نے گھیر رکھا ہے

عاصم جعفری

فلک کو جیسے ستاروں نے گھیر رکھا ہے

عاصم جعفری

MORE BYعاصم جعفری

    فلک کو جیسے ستاروں نے گھیر رکھا ہے

    ہمیں یوں تیرے خیالوں نے گھیر رکھا ہے

    ہمارے گھر میں اندھیرے بھٹک نہیں سکتے

    ہمارے گھر کو اجالوں نے گھیر رکھا ہے

    تمہاری یاد ہمیں ایسے گھیرے رہتی ہے

    ندی کو جیسے کناروں نے گھیر رکھا ہے

    ہمارے ذہن میں کیا آئے گی کوئی لڑکی

    ہمارا ذہن تو حوروں نے گھیر رکھا ہے

    خبر یہ جس کو ملی پڑ گیا وہ حیرت میں

    کہ ایک شخص کو لاکھوں نے گھیر رکھا ہے

    تمہارے ساتھ گزارے تھے جو کبھی اے دوست

    ہمیں تو بس انہیں لمحوں نے گھیر رکھا ہے

    جواب جن کے زمانے میں مل نہیں سکتے

    مجھے کچھ ایسے سوالوں نے گھیر رکھا ہے

    تمہارے ہجر کا ہم کو نہیں ہے کوئی غم

    تمہارے وصل کی یادوں نے گھیر رکھا ہے

    جو تم گئے تو نہ آئی کوئی بہار عاصمؔ

    ہمارا باغ خزاؤں نے گھیر رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے