Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلک نشیں ہیں کبھی آزما کے دیکھا جائے

شہزاد انجم برہانی

فلک نشیں ہیں کبھی آزما کے دیکھا جائے

شہزاد انجم برہانی

MORE BYشہزاد انجم برہانی

    فلک نشیں ہیں کبھی آزما کے دیکھا جائے

    صدائیں ہم کو وہیں سے لگا کے دیکھا جائے

    وہ صد حجاب میں روپوش بھی نہیں لیکن

    ہوس ہے دید کو پردہ اٹھا کے دیکھا جائے

    ہر اک سخن پہ ستائش عذاب لگتی ہے

    کبھی تو ہم کو نظر سے گرا کے دیکھا جائے

    وہ پھول ہے تو اسے جان تک کرو محسوس

    وہ چاند ہے تو اندھیرا بڑھا کے دیکھا جائے

    اگر وہ عشق ہے ہنس کر پہاڑ اٹھا لو گے

    اگر ہے بوجھ تو سر سے گرا کے دیکھا جائے

    لطافت رخ زیبا پہ بار ہیں نظریں

    سو شرط یہ ہے کہ پلکیں جھکا کے دیکھا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے