فلک پر چاند جلتا ہے ہم اس کے ساتھ جلتے ہیں
فلک پر چاند جلتا ہے ہم اس کے ساتھ جلتے ہیں
کسی کی یاد میں ہم دونوں ساری رات جلتے ہیں
غزل میں آج کل کہہ دیتے ہیں ان سے ہم اپنے غم
وگرنہ خامشی میں گھٹ کے ہم چپ ذات جلتے ہیں
ہمیں پھر یاد آتے ہیں تمہاری آنکھ کے سورج
پھر ایسی آگ لگتی ہے سر برسات جلتے ہیں
چھوا تھا اک دفعہ تم نے ہمیں باتوں ہی باتوں میں
ہمیں چھوتا ہے اب کوئی تو اس کے ہاتھ جلتے ہیں
ہماری ہی نظر شاید لگی ہے عشق کو اپنے
ہم اپنی خوش نصیبی سے بھی بعض اوقات جلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.