فلک پر کوئی سازش ہو رہی ہے
فلک پر کوئی سازش ہو رہی ہے
سمندر پر ہی بارش ہو رہی ہے
ہٹائے جا رہے ہیں کام کے لوگ
نکموں پر نوازش ہو رہی ہے
دبایا جا رہا ہے خوبیوں کو
جہالت کی نمائش ہو رہی ہے
برائی چل رہی ہے پیٹھ پیچھے
مگر منہ پر ستائش ہو رہی ہے
نوازا جا رہا ہے دشمنوں کو
وفاداروں سے پرسش ہو رہی ہے
عتیقؔ اب چل چلاؤ کی گھڑی ہے
دعاؤں کی گزارش ہو رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.