Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلک پہ برق چمکتی کہ چاندنی ہوتی

گلشن بریلوی

فلک پہ برق چمکتی کہ چاندنی ہوتی

گلشن بریلوی

MORE BYگلشن بریلوی

    فلک پہ برق چمکتی کہ چاندنی ہوتی

    کسی طرح تو مرے گھر میں روشنی ہوتی

    بچا لیا ہے مجھے خودکشی سے لوگوں نے

    وگرنہ شہر میں کل صبح سنسنی ہوتی

    میں کہہ رہا تھا نہ سونا اچھالتے چلئے

    کہا تو مانتے ہرگز نہ رہزنی ہوتی

    بگڑ گئی ہے تو سب انگلیاں اٹھاتے ہیں

    نہ کہتا کچھ بھی کوئی بات اگر بنی ہوتی

    یہ تار تار لبادہ لئے ہی کیوں پھرتا

    جو میرے گھر میں کہیں کوئی الگنی ہوتی

    تو میں بھی چاندی کے سکوں میں خود کو تلواتا

    مجھے جو راہ محبت کی چھوڑنی ہوتی

    ملال یہ ہے وہ بن بات روٹھے بیٹھے ہیں

    وہ بات الگ تھی اگر کچھ کہا سنی ہوتی

    جو چاہتا تھا میں گلشنؔ وہ مل بھی سکتا تھا

    اگر زبان میں تھوڑی سی چاشنی ہوتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے