فلک پہ چاند دھرتی پر نظارے رقص کرتے ہیں
فلک پہ چاند دھرتی پر نظارے رقص کرتے ہیں
میں شب کو بام پر آؤں ستارے رقص کرتے ہیں
ترے آنے پہ جو اکثر خوشی سے میں پکڑتی ہوں
مرے ہاتھوں کو چھوکر وہ غبارے رقص کرتے ہیں
شب فرقت کو میں جب زندگی میں جوڑنا چاہوں
جدائی میں اٹھائے جو خسارے رقص کرتے ہیں
کبھی ہاتھوں میں لے کر ہاتھ ہم چلتے ہیں ساحل پر
جو پاؤں پانی میں رکھیں کنارے رقص کرتے ہیں
نہ جانے کیوں اچانک اپنی آنکھیں بند کرتی ہوں
ترے شانوں پہ جب گیسو ہمارے رقص کرتے ہیں
کبھی نظریں چرا کر تیری جانب دیکھ لیتی ہوں
تری آنکھوں میں دیکھوں تو اشارے رقص کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.