فلک سے کھینچ کے لا یا زمیں سے کھینچ کے لا
فلک سے کھینچ کے لا یا زمیں سے کھینچ کے لا
مرے بڑھاپے جوانی کہیں سے کھینچ کے لا
چھپا ہوا ہے جو اقرار اس کے دل میں کہیں
اسی کو باندھ کے اس کی نہیں سے کھینچ کے لا
میں بوڑھی شب سے ضیاؤں کا کہہ کے آیا ہوں
ذرا سا چاند کسی مہ جبیں سے کھینچ کے لا
زمیں بدست زمیں جا رہی ہے اس کی طرف
جو ہو سکے تو زمیں کو زمیں سے کھینچ کے لا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.