فلک سے خواب کا ہر اک ستارا چھین لیتی ہے
فلک سے خواب کا ہر اک ستارا چھین لیتی ہے
کہ ذمہ داری یہ بچپن ہمارا چھین لیتی ہے
بھلا ہر ڈوبتے کا ساتھ دیتی ہے کہاں قسمت
کبھی تنکے تلک کا بھی سہارا چھین لیتی ہے
میاں یہ قرض کا دریا بہت ہی جان لیوا ہے
اگر جو اس میں اترے تو کنارا چھین لیتی ہے
ہمیں اس زندگی سے بندھو اتنی سی شکایت ہے
کہ کیوں جب آنکھ دیتی ہے نظارا چھین لیتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.