فلک سے ان کو خدا کے سلام آتے ہیں
فلک سے ان کو خدا کے سلام آتے ہیں
جو دوسروں کی مصیبت میں کام آتے ہیں
کبھی کبھی کوئی آتا ہے ان میں شہزادہ
وگرنہ سینکڑوں بکنے غلام آتے ہیں
حقیقی کام یہ ہے وہ دلوں پہ راج کرے
اسے پر اس کے علاوہ بھی کام آتے ہیں
مشاہدے سے نہ سیکھیں تو تجربہ کر لیں
جو صبح آ نہیں پاتے وہ شام آتے ہیں
ہماری جیب میں رکھے ہیں تجربے سارے
ہمیں یہ کھیل زمانے تمام آتے ہیں
یہ دنیا چھان پھٹک کر بنائے گی کندن
یہاں پہ پہلے پہل سب ہی خام آتے ہیں
وہ خاص لوگ انہی میں شریک ہوتے ہیں
تمہاری بزم میں اکثر جو عام آتے ہیں
تجھے دکھائی نہ دیتے اگر خدا ہوتے
ہم اس لیے ترے آگے مدام آتے ہیں
کسی نے کیوں نہ کہا مومنین حد ادب
حسین جیسے مقدس امام آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.