فلک تو کیا زمیں پر بھی نہیں ہیں
فلک تو کیا زمیں پر بھی نہیں ہیں
مرے پاؤں کہیں پر بھی نہیں ہیں
کبھی آنسو گماں پر مطمئن تھے
مگر اب تو یقیں پر بھی نہیں ہیں
یہ کب اڑنے کی باتیں کر رہے ہو
ابھی موسم نہیں پر بھی نہیں ہیں
جو ہم ہیں داد سے محروم تو کیا
زبان نکتہ چیں پر بھی نہیں ہیں
کریں کیا مطمئن عاصمؔ کسی کو
مکاں اپنے مکیں پر بھی نہیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.