فلک ان سے جو بڑھ کر بدچلن ہوتا تو کیا ہوتا
فلک ان سے جو بڑھ کر بدچلن ہوتا تو کیا ہوتا
جواں سے پیش رو پیر کہن ہوتا تو کیا ہوتا
مسلم دیکھ کر یعقوب مردہ سے ہوئے بدتر
جو یوسف کا دریدہ پیرہن ہوتا تو کیا ہوتا
ہمارا کوہ غم کیا سنگ خارا ہے جو کٹ جاتا
اگر مر مر کے زندہ کوہ کن ہوتا تو کیا ہوتا
عطا کی چادر گرد اس نے اپنے مرنے والوں کو
ہوئی خلقت کی یہ صورت کفن ہوتا تو کیا ہوتا
نگہباں جل گئے چار آنکھیں ہوتے دیکھ کر اس سے
کلیم آسا کہیں وہ ہم سخن ہوتا تو کیا ہوتا
بڑا بدعہد ہے اس شہرت ایفائے وعدہ پر
اگر مشہور تو پیماں شکن ہوتا تو کیا ہوتا
مقدر میں تو لکھی ہے گدائی کوئے جاناں کی
اگر افسرؔ شہنشاہ زمن ہوتا تو کیا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.