فلسفے علم ہی میں ہوتے ہیں
فلسفے علم ہی میں ہوتے ہیں
تجربے زندگی میں ہوتے ہیں
جو اندھیرے میں بھی نہ ہوتے تھے
جرم وہ روشنی میں ہوتے ہیں
ہوش میں ہم سے ہو نہیں سکتے
کام جو بے خودی میں ہوتے ہیں
ولولے ہر زباں پہ ہوتے ہوں
حوصلے کم کسی میں ہوتے ہیں
ہم جلاتے نہیں چراغوں کو
رت جگے چاندنی میں ہوتے ہیں
موت کا ایک مرحلہ کیا ہے
غم بہت زندگی میں ہوتے ہیں
درد کے شعلے رنج و غم کے شررؔ
آنسوؤں کی ندی میں ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.