Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلسفی کس لیے الزام فنا دیتا ہے

عرشی بھوپالی

فلسفی کس لیے الزام فنا دیتا ہے

عرشی بھوپالی

MORE BYعرشی بھوپالی

    فلسفی کس لیے الزام فنا دیتا ہے

    لفظ کن خود مری ہستی کا پتہ دیتا ہے

    ہو گیا ترک مراسم کو زمانہ لیکن

    آج تک دل تری نظروں کو دعا دیتا ہے

    تھرتھراتے ہوئے ہاتھوں سے دوا کے بدلے

    چارہ گر آج نہ جانے مجھے کیا دیتا ہے

    کچھ تو ہوتا ہے حسینوں کو بھی احساس جمال

    اور کچھ عشق بھی مغرور بنا دیتا ہے

    سوز الفت سے وہ کم مایۂ غم ہے محروم

    آتش دل کو جو اشکوں سے بجھا دیتا ہے

    پردہ داری بھی ہے اک مصلحت خاص جمال

    شوق نظارہ کی قیمت کو بڑھا دیتا ہے

    زندگی دے کے مصیبت میں ہمیں ڈال دیا

    کوئی یوں بھی کہیں بے جرم سزا دیتا ہے

    دار مل ہی گئی منصور کو واعظ ورنہ

    کون دنیا میں محبت کا صلہ دیتا ہے

    ہائے اس بیکس و مجبور کی قسمت عرشیؔ

    شام سے پہلے ہی جو شمع جلا دیتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Taqdeer-e-hina (Pg. 65)
    • Author : Arshi Bhopali
    • مطبع : Hind Offset Printers, Bhopal

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے