فن ہے اداس اور تماشا مزے میں ہے
فن ہے اداس اور تماشا مزے میں ہے
موسیقی گم ہے شور شرابہ مزے میں ہے
ہے سچ کی راہ چل کے پریشان کوئی اور
لفاظی کر کے جھوٹ کا پتلا مزے میں ہے
ہر فکر صرف جاگنے والے کا ہے نصیب
جو سو رہا ہے بس وہی بندہ مزے میں ہے
لمبے سفر کے بعد بھی پہچان کھو گئی
ساگر سے مل کے کون سا دریا مزے میں ہے
ہے آرزوؔ کہ غم میں رہوں یا خوشی میں میں
ہوتا رہے یہ لوگوں میں چرچا مزے میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.