فن وہ ہے بت گری کا کہ فن بولنے لگے
فن وہ ہے بت گری کا کہ فن بولنے لگے
حرکت سی ہو لبوں پہ دہن بولنے لگے
جرأت کہاں سے لائے کوئی عرض حال کی
جب حسن کی جبیں پہ شکن بولنے لگے
صورت گرو ہے فن کا تمہارے یہی کمال
تصویر کی زبان سے فن بولنے لگے
ویرانہ سازیوں کا ہنر ہم کو آ گیا
ایسا نہ ہو کہ شہر میں بن بولنے لگے
گل بوٹے جھومنے لگیں طائر ہوں نغمہ خواں
تم جاؤ سیر کو تو چمن بولنے لگے
لکھیے شفیقؔ ایسی سلاست سے ہر غزل
مثل جناب داغؔ سخن بولنے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.