فنا کی شکل بدن میں رہی بقا ہو کر
فنا کی شکل بدن میں رہی بقا ہو کر
بقا رہے گی مرے جسم میں فنا ہو کر
یہ انس ہے لب ہر زخم سے مرے قاتل
جو بد دعا بھی نکلتی ہے تو دعا ہو کر
محبت سر زلف بتاں خدا جانے
کہاں سے پڑ گئی پیچھے میرے بلا ہو کر
نکل پڑی ہے مرے دل کی الفت جاناں
نکل کے جائے کہاں مرغ رشتہ پا ہو کر
خدا ہی جانے کہ زاہد نے عہد کیوں توڑا
چلا ہے سوئے صنم خانہ پارسا ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.