Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فقط بات دل کی سنائی تھی تم کو

ناصر معروف

فقط بات دل کی سنائی تھی تم کو

ناصر معروف

MORE BYناصر معروف

    فقط بات دل کی سنائی تھی تم کو

    تمہاری شکایت لگائی تھی تم کو

    زمانہ ہمیں دوش دیتا ہے کیونکر

    یہی بات ہم نے بتائی تھی تم کو

    محبت کا جھانسہ تھا سب کھیل تیرا

    جو گزری تھی دل پر سنائی تھی تم کو

    بھلا کیسے زندہ میں تم کو ملوں گا

    پڑی راکھ اپنی دکھائی تھی تم کو

    تری دسترس میں نہ آؤں گا یارا

    یہی بات میں نے رٹائی تھی تم کو

    نہ تم سے ہوئی پار نظروں کی دہلیز

    ملی دل تلک بھی رسائی تھی تم کو

    قبیلے کی عزت بچا نہ سکے تم

    قسم یاد میں نے دلائی تھی تم کو

    یقیں تھا اثر تیرے دل پر نہ ہوگا

    مگر جوٹھی چائے پلائی تھی تم کو

    تو جس بات پر ہے نا ناصرؔ سے نالاں

    کبھی یہ ادا اس کی بھائی تھی تم کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے