فقط خودی سے جسے پیار ہے اگر ہے بھی
فقط خودی سے جسے پیار ہے اگر ہے بھی
ہمیں اسی سے سروکار ہے اگر ہے بھی
وہ بے مثال جو تکمیل کر سکے میری
جہان خواب کے اس پار ہے اگر ہے بھی
بھرے جہاں میں ستاروں میں سب زمانوں میں
بس ایک تو مرا معیار ہے اگر ہے بھی
اب اور بیچ میں حائل نہیں ہے کوئی حجاب
بس ایک پردۂ پندار ہے اگر ہے بھی
ہمارے شعر سے مت منہ پھرا کہ اپنے پاس
یہی سلیقۂ اظہار ہے اگر ہے بھی
جناب شاہ تغافل تو کیا دل بیکس
اسی سزا کا سزاوار ہے اگر ہے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.