فقط لفظی دلیلوں سے کوئی قائل نہیں ہوتا
فقط لفظی دلیلوں سے کوئی قائل نہیں ہوتا
کتابی زندگی جینے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا
بڑا دشوار ہو جاتا تمیز نیک و بد کرنا
اگر حق کے مقابل میں کوئی باطل نہیں ہوتا
اگر تقسیم ہوتی رزق کی دینی اصولوں پر
تو پھر دنیا میں کوئی شخص بھی سائل نہیں ہوتا
صداقت موت کی دہلیز پر اعلان کرتی ہے
مرا جذبہ کسی ہتھیار سے گھائل نہیں ہوتا
زمانہ دیکھتا رہتا ہے ہونٹوں کے تبسم کو
مگر ٹوٹے ہوئے دل کی طرف مائل نہیں ہوتا
یہ بت حالات ہی انسان کو بے حس بناتے ہیں
وگرنہ پتھروں جیسا کسی کا دل نہیں ہوتا
جسے دیکھو وہ غربت کے کفن میں سانس لیتا ہے
ہمارے شہر میں اب کوئی بھی قاتل نہیں ہوتا
یہاں ہے تیرتے رہنا بقائے زندگی ثروتؔ
ضرورت کے سمندر کا کوئی ساحل نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.