Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فقط میں کیوں رہوں رسوا تری رسوائی بھی تو ہو

ہلال بدایونی

فقط میں کیوں رہوں رسوا تری رسوائی بھی تو ہو

ہلال بدایونی

MORE BYہلال بدایونی

    فقط میں کیوں رہوں رسوا تری رسوائی بھی تو ہو

    ستم گر تیری محفل میں شب تنہائی بھی تو ہو

    تجھے پانے کی خواہش میں جو رکھ دے جان بھی گروی

    زمانہ میں مرے جیسا کوئی سودائی بھی تو ہو

    میں تم کو بے وفا کہتا ہوں تو اس میں برا کیا ہے

    یہ مانا میں کہ تم اپنے ہو مگر ہرجائی بھی تو ہو

    میں کیسے ڈوب سکتا ہوں وفا کے خشک دریا میں

    ترے دریائے الفت میں کوئی گہرائی بھی تو ہو

    شب فرقت کا ہر لمحہ ستارے گن کے کاٹا ہے

    بچھڑ کے تجھ سے اک پل کو ہمیں نیند آئی بھی تو ہو

    میں کیسے مان لوں تو ہجر میں رہتا ہے نم دیدہ

    تری آواز میری طرح سے بھرائی بھی تو ہو

    مسرت کے ترانے کیا سنائیں ساز غم پر ہم

    خوشی کے گیت گانے کے لیے شہنائی بھی تو ہو

    ہلالؔ اپنے مقدر میں نہیں تھا وصل جانانہ

    دعا ہم نے بہت کی تھی مگر بر آئی بھی تو ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے