فقیر پیر سخن ور ترے مرید رہے
فقیر پیر سخن ور ترے مرید رہے
ذہین لوگ محبت میں اہل دید رہے
مدد تو خوب کی اس نے مری پر ایسے کی
سمجھ لو جیسے کسی تحفے پہ رسید رہے
منانے روٹھنے کے سلسلے بھی ساتھ چلیں
سفر طویل بھی ہو دھندھ بھی شدید رہے
یہ سچ ہے عشق میں ملتے ہیں جان لیوا دکھ
ہم ایسے واقعوں کے خود بھی چشم دید رہے
تو جاتے جاتے مرے دوست کچھ تو ایسا بول
کی تیرے لوٹ کے آنے کی کچھ امید رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.